قانونی شق: "and includes anybody corporate which transacts the business of banking in Pakistan" جیسے الفاظ حذف کر دیے گئے۔
وضاحت: پہلے ہر کارپوریٹ ادارہ جو پاکستان میں بینکنگ کرتا ہے، خود بخود "کمپنی" کے زمرے میں آ جاتا تھا۔ اس شق کو حذف کرنے سے اب اس کی حیثیت دیگر شقوں یا قواعد کی بنیاد پر طے ہو گی۔
مثال: کوئی غیر ملکی بینک جو نمائندہ دفتر کے ذریعے کام کر رہا ہے، اب خود بخود کمپنی شمار نہیں ہوگا۔
عملی اثرات اور تبصرہ: یہ ترمیم قانونی تعریف کو واضح کرنے کے لیے ہے تاکہ صرف وہ ادارے شامل ہوں جنہیں واضح طور پر قانون میں "کمپنی" کہا گیا ہو۔ ایف بی آر کو مخصوص اداروں کی وضاحت کے لیے الگ ہدایات جاری کرنی پڑ سکتی ہیں۔
قانونی شق: "digitally delivered services" سے مراد وہ خدمات ہیں جو انٹرنیٹ یا نیٹ ورک کے ذریعے خودکار طریقے سے فراہم کی جائیں، جن میں انسانی مداخلت نہ ہونے کے برابر ہو۔
وضاحت: اس میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ، آن لائن کورسز، ویڈیو/آڈیو اسٹریمنگ، آن لائن بینکنگ اور سافٹ ویئر سروسز شامل ہیں۔
مثال: Netflix، Zoom، AWS، Google Drive جیسے پلیٹ فارمز۔
عملی اثرات اور تبصرہ: یہ ترمیم پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کی کوشش ہے۔ اب غیر ملکی سروس فراہم کنندگان کو بھی مقامی قوانین کے مطابق ٹیکس دینا ہوگا یا رجسٹریشن کروانی پڑے گی۔
قانونی شق: "e-commerce" سے مراد وہ لین دین ہے جو ویب سائٹس، موبائل ایپس یا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے کیا جائے۔
وضاحت: آن لائن شاپنگ، فوڈ ڈیلیوری، یا انسٹاگرام/Facebook کے ذریعے کاروبار کرنے والے تمام افراد اس دائرہ کار میں آتے ہیں۔
مثال: Daraz، Foodpanda، Facebook Shop، WhatsApp پر کیک یا کپڑے بیچنے والے۔
عملی اثرات اور تبصرہ: اس شق کا مقصد چھوٹے آن لائن کاروباروں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔ اگرچہ اس سے دستاویزی معیشت کو فروغ ملے گا، لیکن چھوٹے کاروباروں کے لیے یہ بوجھ بھی بن سکتا ہے۔
قانونی شق: ایک ملین روپے سے زائد فیس لینے والے ریکریشنل کلبز کھیلوں کے اداروں کی ٹیکس چھوٹ سے باہر ہوں گے۔
وضاحت: اب صرف وہی کھیلوں کے ادارے ٹیکس استثناء کے مستحق ہوں گے جو عام افراد کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔
مثال: کوئی گالف کلب جو نئے ممبران سے 15 لاکھ روپے چارج کرے۔
عملی اثرات اور تبصرہ: اشرافیہ کے لیے مخصوص کلبز اب ٹیکس چھوٹ سے باہر ہوں گے۔ اس سے امیروں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھے گا اور مساوات کو فروغ ملے گا۔
قانونی شق: ایسے پلیٹ فارمز جو خریداروں اور فروخت کنندگان کو براہ راست جوڑتے ہیں، چاہے وہ خود سامان فراہم کریں یا نہیں، انہیں بھی ٹیکس دائرہ کار میں لایا گیا ہے۔
وضاحت: اب Fiverr، Upwork، Airbnb جیسے پلیٹ فارمز جو صرف سہولت فراہم کرتے ہیں، بھی شامل ہوں گے۔
مثال: Daraz، SastaTicket، OLX، Fiverr، Freelancer۔
عملی اثرات اور تبصرہ: اس سے ڈیجیٹل گیگ اکانومی کے ادارے ٹیکس نیٹ میں آئیں گے۔ پلیٹ فارمز سے آمدن حاصل کرنے والے اب ایف بی آر کی نگرانی میں ہوں گے۔