سیکشن 21 کی ترامیم - فنانس ایکٹ 2025

ترمیم نمبر 1: شق (p) میں "and" کا خاتمہ

یہ تکنیکی ترمیم ہے تاکہ اگلی شقوں کا اضافہ ممکن ہو سکے۔

ترمیم نمبر 2: نئی شق (q)

شق (q) کے مطابق، وہ اخراجات جو ایسے افراد سے خریداری پر مبنی ہوں جو NTN کے حامل نہ ہوں، ان کا 10٪ ناقابل قبول ہوگا۔

  • زرعی اجناس کی خرید پر صرف درمیانی شخص پر یہ شق لاگو ہوگی۔
  • ایف بی آر نوٹیفکیشن کے ذریعے استثنیٰ دے سکتا ہے۔
ترمیم نمبر 3: نئی شق (s)

ایسے تمام اخراجات کا 50٪ ناقابل قبول ہوگا جہاں ادائیگی 2 لاکھ روپے سے زائد نقد یا غیر بینکی ذرائع سے کی گئی ہو، چاہے ایک یا زیادہ اشیاء شامل ہوں۔

یہ ترمیم معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے مقصد سے کی گئی ہے۔

کاروباری اثرات
  • نقد ادائیگی کرنے والے کاروباروں پر بوجھ بڑھے گا۔
  • ڈیجیٹل لین دین کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
  • آڈٹ کی تعداد میں اضافہ ممکن ہے۔
ٹیکس گزاروں کے لیے ہدایات
  • NTN ہولڈرز سے خریداری کریں۔
  • 2 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگی بینک یا ڈیجیٹل ذریعے سے کریں۔
  • ریکارڈ مکمل اور درست رکھیں۔
عملی مثال اور تنقیدی جائزہ

مثال: ایک فیکٹری کپڑا تیار کر کے 3 لاکھ روپے نقد وصول کرتی ہے۔ ایسی صورت میں شق (s) لاگو ہوگی اور متعلقہ اخراجات کا 50٪ ناقابل قبول ہوگا۔

تنقیدی جائزہ: پیداوار کے نظام میں اخراجات کی تقسیم ممکن نہیں، لہٰذا کسی ایک انوائس کی لاگت معلوم کرنا مشکل ہے۔ ایف بی آر افسران بھی درست لاگت تعین نہیں کر سکیں گے۔

یہ شق مبہم، غیر واضح اور عملی طور پر ناقابل عمل ہے، جو قانونی تنازعات کو جنم دے سکتی ہے۔