یہ تکنیکی ترمیم ہے تاکہ اگلی شقوں کا اضافہ ممکن ہو سکے۔
شق (q) کے مطابق، وہ اخراجات جو ایسے افراد سے خریداری پر مبنی ہوں جو NTN کے حامل نہ ہوں، ان کا 10٪ ناقابل قبول ہوگا۔
ایسے تمام اخراجات کا 50٪ ناقابل قبول ہوگا جہاں ادائیگی 2 لاکھ روپے سے زائد نقد یا غیر بینکی ذرائع سے کی گئی ہو، چاہے ایک یا زیادہ اشیاء شامل ہوں۔
یہ ترمیم معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کے مقصد سے کی گئی ہے۔
مثال: ایک فیکٹری کپڑا تیار کر کے 3 لاکھ روپے نقد وصول کرتی ہے۔ ایسی صورت میں شق (s) لاگو ہوگی اور متعلقہ اخراجات کا 50٪ ناقابل قبول ہوگا۔
تنقیدی جائزہ: پیداوار کے نظام میں اخراجات کی تقسیم ممکن نہیں، لہٰذا کسی ایک انوائس کی لاگت معلوم کرنا مشکل ہے۔ ایف بی آر افسران بھی درست لاگت تعین نہیں کر سکیں گے۔
یہ شق مبہم، غیر واضح اور عملی طور پر ناقابل عمل ہے، جو قانونی تنازعات کو جنم دے سکتی ہے۔